مانا وہ دسترس تو لبِ یار تک نہیں
پر ایسا کیا کہ لذتِ گفتار تک نہیں
وہ حُسن جس کی آگ میں ہم لوگ جل گئے
اب اُس کی آنچ خود ترے رُخسار تک نہیں
حائل ہے راستے میں کوئی میرے، ورنہ مَیں
جس گھر میں قید ہوں وہاں دیوار تک نہیں
سَر دے کے اِس طرف سے فراغت نصیب ہے
اب کوئی ہاتھ تو مری دستار تک نہیں
...
Published 06/09/21